کراچی:
اردو کے مقبول ترین جاسوسی ناول نگار ابن صفی کی تیسویں برسی آج
منائی جارہی ہے۔ علی عمران، کرنل فریدی اور کیپٹن حمید کا خالق آج
بھی زندہ ہے۔ انیس سو اٹھائیس کو الہ آباد میں پیدا ہونے والے
اسرار احمد نے اردو جاسوسی ادب میں جو مقام حاصل کیا اس کی تمنا ہی
کی جاسکتی ہے۔ ابن صفی کی تحریر کسی مخصوص طبقے کے لئے نہ تھی۔
انہیں زندگی کے ہر شعبے اور ہر طبقہ فکر سے یکساں مقبولیت ملی۔ یہی
وجہ ہے کہ محققین ابن صفی کے تخلیق کردہ ادب کو ایک نئی صنف قرار
دیتے ہیں۔ عالمی ادب، سیاست ، فلسفہ اور نفسیات سمیت جتنے علمی
حوالے ابن صفی کی تحریروں میں ملتے ہیں وہ کسی اور ادیب کے پاس
نہیں۔ ابن صفی نے انیس سو باون میں جب اردو جاسوسی ناول نگاری کا
آغاز کیا تو اس وقت انگریزی ناولز کے تراجم کا رجحان تھا۔ آج یہ
صورتحال ہے کہ ابن صفی کے ناولوں کے ہندی اور انگریزی زبان میں
ترجمے ہورہے ہیں اور یکساں مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔ علی عمران،
کرنل فریدی اور کیپٹن حمید جیسے لازوال کرداروں کا خالق انیس سو
اسی میں آج ہی کے دن اپنے خالق حقیقی سے جاملا اور پاپوش نگر کے
قبرستان میں ابدی نیند سو رہا ہے۔
http://www.aajtv.com/urdu/entertainment/2010/07/26/88646_7_story.html